پٹرولیم مصنوعات پر 40 روپے فی لٹر ٹیکس؟
اسلام آباد. سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے پٹرولیم مصنوعات پر 40 روپے فی لٹر ٹیکس اور گیس کی قیمتوں میں10 سے143 فیصد اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے عام عوام پر ظلم و زیادتی قرار دیدیا اوگرا کو گیس کی قیمتوں کاجائزہ لے کر رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی چیئرمین کمیٹی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے
پاکستان میں ٹیکسوں کی بھر مار سے پٹرولیم مصنوعات پر عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔عوام کا گیس کا بل 2 ہزار کی بجائے 40 سے 50 ہزار روپے آنا اضافی بوجھ اور جینے کا حق چھیننے کے برابر ہے۔ لوگوں کی مشکلات میں ہوشربا اضافہ ہو چکاہے۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ حکومت کی ناقص پالیسی سے عام عوام جن کا گیس کا بل2 سے5 ہزار آتا تھا اب(35)سے50 ہزار آنا شروع ہوگیا گیس کی قیمتوں میں اضافے
کی ذمہ داری کوئی ادارہ قبول کرنے کو تیار نہیں۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ملک میں سالانہ 8 فیصد گیس کم ہو رہی ہے جس سے شارٹ فعال کا سامنا بھی ہے
پٹرولیم مصنوعات پر 40 روپے فی لٹر ٹیکس؟ |
Comments
Post a Comment